ڈربن میں جنوبی افریقا اور سری لنکا کے درمیان کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں ہوم ٹیم کی پہلی اننگز 191 رنز پر سمٹ گئی ،باووما نے سری لنکن بالرز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور لوئر مڈل آرڈر بیٹرز کی مدد سے ٹیم کا اسکور 191 رنز تک پہنچایا،واضح رہے کہ جنوبی افریقا کی 117 رنز پر 7 وکٹیں گر چکی تھیں اور لگ ایسے رہا تھا کہ جنوبی افریقا کی ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈ میں کم ترین اسکور 128 سے پہلے آؤٹ ہوجائے گی تاہم باووما نے اس موقع پر سخت مزاحمت کی اور ٹیم کا اسکور 200تو عبور نہ کرسکا مگر 191 رنز تک پہنچ گیا ۔
اگرچہ نیلے آسمان اور دھوپ کی موجودگی سے تو ایسا لگ رہا تھا کہ وکٹ بیٹنگ کیلئے سازگار ہوگی لیکن سری لنکا کے شاندار بولنگ اٹیک نے صبح کے سیشن میں دباؤ برقرار رکھا اور 6 وکٹیں حاصل کیں، جو ان کے لیے ایک بہت بڑی کامیابی تھی۔
دن کے پہلے حصے میں دو سیشنز بارش کی نظر ہوگئے، لیکن دوسرے دن سری لنکا نے روشن دھوپ میں جنوبی افریقا کو مزید مشکلات میں ڈالا۔ سری لنکا کے فاسٹ بولرز نے پہلے دن کے ابر آلود حالات میں جنوبی افریقا کے ٹاپ آرڈر کو تیز و تیز آؤٹ کیا تھا اور یہ سلسلہ دھوپ کے باوجود جاری رہا۔ پچ پر اتنا کچھ تھا کہ فاسٹ بولرز لہرو کمارا اور وِشوا فرنینڈو اپنی ابتدائی اسپیلز میں دلچسپی کے ساتھ بولنگ کرتے رہے۔
کمارا نے پہلے دن کی دو وکٹوں کے بعد دوسرے دن کی ابتدائی اوورز میں کائل ویریئن کو ایل بی ڈبلیو کر کے مزید ایک وکٹ حاصل کی۔ پھر کمارا نے ویان ملڈر کو گلوو پر گیند مارا، جس کے بعد وہ میدان سے باہر چلے گئے۔ ملڈر کو اب اس انجری کے حوالے سے اسکین کرانے کی ضرورت ہوگی تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ وہ باقی ٹیسٹ میچ میں کھیل پائیں گے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کین ولیمسن کی شاندار واپسی، انگلینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں 93 رنز کی عمدہ اننگز
اس موقع پر جنوبی افریقا کا اسکور 85/6 تھا اور انہیں ایک مضبوط شراکت کی ضرورت تھی تاکہ ٹیمبا باووما کو کسی ساتھی کا ساتھ مل سکے۔ کپتان باووما نے مارکو جانسن کے ساتھ شراکت قائم کی، اور دونوں نے دفاعی انداز میں کھیلا۔ لیکن سری لنکا نے اس کے جواب میں پراباتھ جے سوریا کی اسپن کو متعارف کرایا، جو مسلسل سٹمپ پر حملہ کرتے ہوئے کامیاب ہوئے اور جانسن کی دفاعی تکنیک کو شکست دیتے ہوئے انہیں ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ جنوبی افریقا کی ریویو بھی ناکام گئی اور باووما نے نصف سنچری کے قریب پہنچتے ہی ایک اور ساتھی کو کھو دیا۔

جیرالڈ کوٹزی نے جانسن کی طرح دفاعی رویہ نہیں اپنایا اور جے سوریا کے خلاف بڑی شاٹ مارنے کی کوشش میں گیند کو ڈیپ مڈوکٹ پر کیچ کروا دیا۔ لیکن کیشوو مہاراج نے آ کر باوما پر سے دباؤ کم کیا اور جے سوریا کے خلاف دو شاندار چھکے اور ایک کور کے اوپر سے شارٹ مار کر کچھ قیمتی باؤنڈریز حاصل کیں۔ باووما جو 49 پر رکے ہوئے تھے، آخرکار سخت محنت کے بعد 50 رنز پر پہنچ گئے، یہ ان کی ٹیسٹ کرکٹ میں 22 ویں نصف سنچری تھی۔
لیکن جیسے ہی مہاراج جو وکٹ پر خود کو قدرے پرسکون کیفیت میں سمجھ رہے تھے ، سری لنکا نے اپنا منصوبہ بدلا اور دونوں سمتوں سے تیز بولنگ کی۔ اس تبدیلی کا نتیجہ جلد ہی سامنے آیا جب مہاراج وِشوا فرنینڈو کے ہاتھوں مڈ آف میں کیچ ہو گئے، جس کے بعد جنوبی افریقا مزید مشکل میں آگیا۔ باوما نے پھر سے جارحانہ انداز اپنایا اور کمارا کو کور اور سٹریٹ ڈرائیو کے ذریعے باؤنڈریاں لگائیں اور اس کے بعد ایک چھکا بھی مارا۔ ملڈر کو اب ضرورت پڑی اور انہوں نے میدان میں آ کر باوما کے 70 رنز کے بعد اسکھا فرنینڈو کی گیند پر کیچ دے دیا۔
ملڈر نے آخری وکٹ کے ساتھ 26 رنز کی شراکت داری بنائی، اور آخرکار کگیسو ربادا نے فائن لیگ پر ایک گیند کو کھیلتے ہوئے جنوبی افریقا کا اسکور 191 تک پہنچایا۔
مختصر اسکور:
جنوبی افریقا 191 (تیمبا باوما 70؛ اسکھا فرنینڈو 3-44، لہرو کمارا 3-70) بمقابلہ سری لنکا