پاکستان نے زمبابوے کو دوسرے ایک روزہ میچ میں 10وکٹوں سے شکست دے دی تاہم میچ کی خوبصورتی صائم ایوب کی جارحانہ سنچری کیساتھ اپنا ڈیبیو کرنے والے اسپنر ابرار احمد کی شاندار گیند بازی میں رہی ۔جنھوں نے اپنے پہلے ہی میچ میں 4 وکٹیں لیکر کمال کر دیا ۔انھوں نے عبدالقادر کے ریکارڈ کو برابر کیا ۔ابرار احمد پاکستان کے دوسرے اسپنر بن گئے ہیں جنھوں نے اپنے ڈیبیو میں 4 وکٹیں حاصل کیں ۔
پاکستان جس کو سیریز میں ایک صفر کے خسارے کاسامنا تھا آج دوسرے ایک روزہ میچ میں اپنی پلئینگ الیون میں دو تبدیلیاں کیں ، ابرار اور طیب طاہر کو ڈیبیو کرایا گیا جبکہ حسیب اللہ خان اور فاسٹ بولر محمد حسنین کو آرام دیا گیا۔ زمبابوے نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اوپنر ٹیڈیواناشے مروانی کو چار رنز پر رن آؤٹ کے ذریعے کھو دیا۔ ابرار، جو کہ تیز گیندباز عامر جمال کے ساتھ نئی گیند لے رہے تھے، اپنے دوسرے اوور میں فوری کامیابی حاصل کرتے ہوئے پہلے ہی میچ میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے جویلورڈ گمبی (5) کو آخری اوور کی گیند پر آؤٹ کیا۔
پاور پلے کے دوران پانچ اوورز میں 1-23 کے ساتھ بولنگ کرنے کے بعد، ابرار نے اپنے دوسرے اسپیل میں 28ویں اوور میں برینڈن ماؤوٹا (3)، براین بینیٹ (14)، اور رچرڈ نگاراوا (2) کو مسلسل تین اوورز میں آؤٹ کیا۔ ابرار نے 4-33 کی شاندار کارکردگی کے ساتھ زمبابوے کو 145 رنز پر 32.3 اوورز میں آؤٹ کیا۔ وائٹ بال کے نائب کپتان سلمان علی آغا نے 3-26 کا شاندار اسپیل کیا، جبکہ سیم ایوب اور فیصل اکرم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ یہ ایک روزہ کرکٹ میں اسپنرز کی جانب سے نو وکٹیں حاصل کرنے کی 43 ویں بار ہے، جن میں سے 30 بار یہ کارنامہ فل ممبرز کے خلاف ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی پی ایل 2025ء،نیلامی کے بعد کون سی ٹیم کتنی تگڑی ،کیا آرسی بی اس بار سب پر حاوی رہے گی ؟ایک جائزہ
پاکستان کے بہترین ایک روزہ ڈیبیو بولر کے اعداد و شمار
پاکستان کے کل چار بولرز نے اپنے ڈیبیو پر چار وکٹیں حاصل کی ہیں، جن میں ابرار احمد دوسرے اسپنر ہیں۔ ان سے پہلے عبدالقادر نے 1983 کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 4-21 کے اعداد و شمار کے ساتھ ڈیبیو پر یہ کارنامہ سرانجام دیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ قادری کے اعداد و شمار 12 اوورز کے اسپیل کے دوران آئے، جب ایک روزہ کرکٹ کا فارمیٹ 60 اوورز کا تھا۔
اس فہرست میں سب سے بہترین پرفارمنس 1984 میں پشاور میں فاسٹ بولر زاکر خان کے 4-19 کی ہے، جو کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ہے۔
دوسری جانب، اس سیریز کے افتتاحی میچ میں فیصل اکرم نے 3-24 کے ساتھ پاکستان کی طرف سے ڈیبیو پر پانچویں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان کھلاڑیوں کے علاوہ 10 پاکستانی بولرز نے اپنے ڈیبیو پر تین وکٹیں حاصل کی ہیں۔
جواب میں، صائم ایوب نے 62 گیندوں پر ناقابل شکست 113 رنز بنا کر پاکستان کو 18.2 اوورز میں بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے فتح دلائی۔
پاکستان کے وہ کھلاڑی جنھوں نے ڈیبیو میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا
کھلاڑی | کارکردگی | مخالف ٹیم | مقام | سال |
---|---|---|---|---|
ذاکر خان | 4-19 | نیوزی لینڈ | پشاور | 1984 |
عبدالقادر | 4-21 | نیوزی لینڈ | برمنگھم | 1983 |
ابرار احمد | 4-33 | زمبابوے | بولاوایو | 2024 |
سرفراز نواز | 4-46 | نیوزی لینڈ | کرائسٹ چرچ | 1973 |
فیصل اکرم | 3-24 | زمبابوے | بولاوایو | 2024 |
وجاہت اللہ واسطی | 3-36 | بنگلہ دیش | ڈھاکہ | 1999 |
اعزاز چیمہ | 3-36 | زمبابوے | بولاوایو | 2011 |
بلال بھٹی | 3-37 | جنوبی افریقہ | کیپ ٹاؤن | 2013 |
عامر نذیر | 3-43 | ویسٹ انڈیز | پورٹ آف اسپین | 1993 |
عبدالرؤف | 3-45 | زمبابوے | شیخوپورہ | 2008 |
محمد عامر | 3-45 | سری لنکا | ڈمبولا | 2009 |
محسن کمال | 3-46 | نیوزی لینڈ | سیالکوٹ | 1984 |
نسیم شاہ | 3-51 | نیدرلینڈز | روٹرڈیم | 2022 |
شبیر احمد | 3-52 | ویسٹ انڈیز | ٹورنٹو | 1999 |