زمبابوے کے خلاف پاکستان نے تین میچوں کی ٹی20 سیریز کے پہلے میچ میں 57 رنز سے کامیابی حاصل کر کے 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔ بلائیووا میں ہونے والے میچ میں پاکستان نے 165 رنز کا ہدف سیٹ کیا، جس میں طیب طاہر اور عرفان خان کی شاندار 65 رنز کی ناٹ آؤٹ شراکت نے اہم کردار ادا کیا۔ آخری دو اوورز میں 34 رنز کی بدولت ٹیم اس اسکور تک پہنچی۔ تاہم، زمبابوے کے سکندر رضا اور تادیواناشے مارومانی کے شاندار آغاز نے میزبان ٹیم کو 8 اوورز میں 75 رنز تک پہنچا دیا، جس سے لگ رہا تھا کہ وہ ہدف حاصل کر لیں گے۔
لیکن ان کی شراکت ختم ہوتے ہی زمبابوے کی بیٹنگ لائن تباہ ہو گئی۔ سفیان مقیم اور حارث رؤف نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے زمبابوے کی ٹیم کو 108 رنز پر آل آؤٹ کر دیا، اور میزبان ٹیم نے اپنی آخری 8 وکٹیں محض 31 رنز کے اندر گنوا دیں۔ یوں پاکستان نے وہ کامیابی حاصل کی جو اسکور کارڈ پر آسان لگ رہی تھی، لیکن میچ کے تین چوتھائی حصے میں یہ مقابلہ سخت رہا۔
پاکستان کی شاندار شروعات
پاکستان نے سیریز سے قبل نوجوان کھلاڑی صائم ایوب کو ٹیم میں شامل کیا، اور انہوں نے بہترین فارم دکھاتے ہوئے پاکستان کو اچھی شروعات فراہم کی۔ اوپنر عمیر یوسف نے دوسرے اوور میں بلیسنگ موزربانی کو نشانہ بنایا لیکن انہیں پہلے اوور میں ڈراپ ہونے کا فائدہ ملا۔ زمبابوے کی کیچنگ اس میچ میں مایوس کن رہی؛ اگلے اوور میں عثمان خان کا پہلا کیچ بھی چھوڑ دیا گیا۔ صائم نے اگلی گیند پر پوائنٹ کے اوپر سے شاندار چھکا مارا، جبکہ عثمان نے اگلے اوور میں 11 رنز بنائے۔ پانچویں اوور کے اختتام پر پاکستان 49 رنز تک پہنچ گیا، اور ایسا لگ رہا تھا کہ ٹیم 200 رنز بنا لے گی۔

زمبابوے کی اسپن باؤلنگ کا جادو
سکندر رضا نے اپنی بہترین آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پاور پلے کے بعد ٹیم کو واپس میچ میں لانے کے لیے خود باؤلنگ کی۔ انہوں نے چار اوورز میں صرف 14 رنز دیے اور 13 گیندیں ڈاٹ رکھیں۔ ان کے ساتھ ریان برل اور ویلنگٹن مسکادزا نے بھی شاندار گیند بازی کی۔ اس دوران پاکستان کی بیٹنگ رک سی گئی، اور ٹیم 63 گیندوں تک کوئی باؤنڈری نہ لگا سکی۔ 6ویں اوور کے اختتام سے 19ویں اوور کے آغاز تک، پاکستان صرف 79 رنز بنا سکا، جو مڈل آرڈر کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے۔
زمبابوے کی جارحانہ شروعات اور اچانک زوال
زمبابوے نے 165 رنز کے تعاقب میں اعتماد کے ساتھ آغاز کیا۔ برائن بینیٹ اور ڈائیون مائرز کے جلد آؤٹ ہونے کے باوجود مارومانی اور رضا نے پاور پلے میں پاکستان کو دباؤ میں رکھا۔ مارومانی نے جہانداد خان کے ایک اوور میں 20 رنز بنائے، جبکہ رضا نے ابرار احمد کی گیندوں پر لگاتار تین چوکے مارے، اور زمبابوے پانچویں اوور میں 50 رنز تک پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈر-19 ایشیا کرکٹ کپ سے بڑی خبر ،پاکستان نے بھارت کو ہرادیا
اختتام پر ناکامی
تاہم، مارومانی کے رن آؤٹ ہونے کے بعد زمبابوے کی بیٹنگ مکمل طور پر بکھر گئی۔ رضا نان اسٹرائیکر اینڈ پر اکیلے رہ گئے جبکہ پاکستان کے باؤلرز نے یکے بعد دیگرے وکٹیں حاصل کیں۔ حارث رؤف نے ریان برل کو مڈ آف پر کیچ آؤٹ کروایا، جبکہ مقیم نے کلائیو مڈانڈے کو آؤٹ کیا۔ رضا کا اہم وکٹ جہانداد خان کی شاندار گیند اور صائم ایوب کے عمدہ کیچ کے ذریعے گر گیا، اور میچ پاکستان کے حق میں ہو گیا۔

سفیان مقیم نے اگلے اوور میں مزید دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ابرار احمد نے آخری وکٹ لے کر زمبابوے کی اننگز کا خاتمہ کیا۔ زمبابوے نے اپنی آخری آٹھ وکٹیں صرف 43 گیندوں میں گنوا دیں، اور پاکستان نے فتح حاصل کر لی۔