پرتھ میں پہلے دن 17 وکٹیں،بمراہ کاطوفانی اسپیل بھارت کو میچ میں واپس لے آیا

پرتھ میں پہلے دن 17 وکٹیں، بمراہ کاطوفانی اسپیل بھارت کو میچ میں واپس لے آیا، ہیزل ووڈ کی چار وکٹوں نے آسٹریلیا کو بھارت کو 150 رنز پر آؤٹ کرنے میں مدد دی،لیکن دن کا اختتام بھارت نے اپنی برتری پر ختم کیا۔ بھارت کو پہلی اننگز میں 83 رنز کی برتری حاصل ہے۔

بھارت اور آسٹریلیا کے مابین بارڈر گواسکر ٹرافی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کا آغاز بڑا جارحانہ انداز میں ہوا ،پرتھ کے آپٹوس اسٹیڈیم میں بہت سے ڈرامائی موڑ آئے ،کہیں بالروں کی تیزگیند بازی نے بیٹرز کو دن میں تارے دکھادیئے  تو کہیں ڈی آر ایس کے تنازع نے  ماحول کو گرم رکھا ۔تاہم، پہلے دن کے کھیل نے کرکٹ شائقین کو بہت محظوظ کیا ،آپٹوس اسٹیڈیم کی سازگار کنڈیشنز میں دونوں اطراف کے بالرز نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ جب کھیل کے پہلے روز کا اختتام ہوا تو آسٹریلیا نے 7 وکٹوں پر 67 رنز تھے ،اس سے قبل بھارت نے اپنی پہلی اننگز  میں 150 رنز بنائے اور اس کے تمام  کھلاڑی آؤٹ ہوگئے ۔

بھارت کی ٹیم جب 150 رنز پر آؤٹ ہوگئی تو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ جب پہلے روز کا کھیل ختم ہوگا تو بھارت کی دھاک سب پر بیٹھ جائے گی ۔لیکن اس کا سارا کریڈیٹ اسٹینڈ ان کپتان جسپریت بمراہ کو جاتا ہے  جنھوں نے اپنی شاندار طوفانی سیم گیند بازی سے آسٹریلیا کے ٹاپ آرڈر کو تنکوں کی طرح اڑا کر رکھ دیا ۔بمراہ نے 10 اوورز میں 17 رنز کے عوض 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی ۔

بمراہ نے تیسرے اوور میں ڈیبیو کرنے والے ناتھن میک سوینی کو 10 رنز پر آؤٹ کیا اور ساتویں اوور میں مسلسل دو گیندوں پر عثمان خواجہ اور اسٹیو اسمتھ کی وکٹیں حاصل کر کے کھیل کا پانسہ پلٹ دیا۔

میک سوینی، جو اپنے دوسرے ریڈ بال میچ میں اوپننگ کر رہے تھے، بمراہ کی فل لینتھ گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ اسمتھ، جو اپنی پسندیدہ نمبر 4 پوزیشن پر واپس آئے تھے، ایک زبردست گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے جو وکٹ کی طرف بہت زیادہ مڑ گئی۔

آسٹریلیا کی مشکلات میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب ڈیبیو کرنے والے ہرشت رانا نے ٹریوس ہیڈ کو ایک شاندار گیند پر بولڈ کیا۔ مچل مارش اور مارنس لبوشین بھی محمد سراج کا شکار بن گئے۔

پرتھ میں پہلے دن 17 وکٹیں،بمرا کاطوفانی اسپیل بھارت کو میچ میں واپس لے آیا
سراج نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ،لبوشین کو ایل بی ڈبلیو کیا، Getty Images

لبوشین، جو سیزن کے آغاز سے ہی جدوجہد کر رہے تھے، کا اننگز انتہائی مشکل رہی۔ وہ 24 گیندوں تک بغیر کوئی رن بنائے کریز پر موجود رہے اور بالآخر 52 گیندوں پر 2 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ ان کی اننگز میں ویراٹ کوہلی کے ہاتھوں ایک ڈراپ کیچ بھی شامل تھا۔

بھارت کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں صرف 49.4 اوورز میں 150 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ بھارتی بیٹنگ لائن میں 9 بلے باز وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے، جو پرتھ کی وکٹ پر ایک عام رجحان ہے۔

بھارت اور آسٹریلیا کے پہلے دن کے کھیل کا اسکور

بھارت کی پہلی اننگز

بھارتی کپتان جسپریت بمراہ نے ٹاس جیت پر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔اگرچہ اوورکاسٹ کو سامنے رکھتے ہوئے یہ ایک مشکل فیصلہ تھا، لیکن پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ سازگار محسوس ہوا کیونکہ توقع تھی کہ میچ کے دوران موسم گرم ہونے کے ساتھ پچ خراب ہو جائے گی۔

میچ سے قبل غیر موسمی بارشوں نے پچ کے برتاؤ کے بارے میں خاص دلچسپی پیدا کی تھی۔ وہاں گیند میں سوئنگ اور باؤنس تھا، لیکن شاید اتنی خطرناک پچ نہیں تھی جیسا کہ اسکور بورڈ پر لگے ہندسوں سے نظر آ رہی تھی۔

بھارت کے ٹاپ آرڈر کو مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ کی شاندار گیند بازی کے سامنے مکمل طور پر مشکلات کا سامنا رہا، جنہوں نے پہلے سیشن میں تمام چار وکٹیں حاصل کیں۔ اسٹارک، خصوصاً، اپنے گیند بازی کے ساتھ شاندار تھے، اور ان کی گیند بازی نے بھارت کو جکڑ لیا۔

پچھلے سیزن میں چوٹ کے مسائل سے نمٹنے کے بعد، اسٹارک اس سیزن میں فٹ اور تیار تھے۔ انہوں نے تیز اور سوچ سمجھ کر گیند بازی کی، خصوصاً بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کو ایک بہترین لائن اور باہر کی سوئنگ سے پریشان کیا۔

پرتھ میں پہلے دن 17 وکٹیں،بمرا کاطوفانی اسپیل بھارت کو میچ میں واپس لے آیا
بھارتی بیٹر ہرشیت رانا کا کیچ پکڑنے کے بعد لبوشین کا ساتھی کھلاڑی مبارکباد دے رہے ہیں ۔ Associated Press

میچ کے اسٹارٹ پر مچل اسٹارک سے اسی بات کی توقع تھی کہ وہ  ایشیز سیریز کی طرح اپنے گیند بازی کا آغاز کریں گے، مگر ان کی پہلی ڈلیوری ایک اینٹی کلائیمکس تھی اور یہ  جیسوال کی لیگ اسٹمپ کو چھوڑتے ہوئے باؤنڈری کی طرف جا رہا تھی۔ لیکن اس کے بعد انھوں نے اپنی لائن کو درست کیا اور جیسوال کو آؤٹ کر دیا۔

رہت شرما اور شبمن گل کی عدم موجودگی میں، ڈیویڈٹ پڈیکال کو تیسرے نمبر پر ایک غیر متوقع موقع ملا۔ لیکن وہ تیز گیند بازوں کے سامنے مکمل طور پر دباؤ میں آئے اور اپنے پہلے 22 گیندوں پر کوئی رن نہیں بنا سکے۔ آخرکار ہیزل ووڈ کی گیند پر وہ دفاع کرتے ہوئے کیچ ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کی دوڑ دلچسپ مرحلے میں داخل: 4 ہفتوں میں 10ٹیسٹ اور 5 ٹیموں کا مقابلہ

کوہلی پر سب کی نظریں تھیں کیونکہ انہیں فارم میں واپس آنا ضروری تھا۔ انہوں نے کھڑے ہو کر گیند بازی کی حکمت عملی اپنائی، جو انہوں نے ماضی میں آسٹریلیا میں کامیابی سے استعمال کی تھی، مگر ہیزل ووڈ کی ایک پشت پر والی گیند پر کولھی پانچ رنز پر سلپ میں کیچ ہو گئے۔

اوپنر کے ایل راہل، جنہیں ایک ہفتہ پہلے ہی کہنی میں چوٹ آئی تھی، انہوں نے اس تباہ کن صورتحال میں حوصلہ افزائی کا مظاہرہ کیا۔ راہل نے 26 رنز تک پہنچنے کے بعد ایک اپیل کے نتیجے میں اسٹارک کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔

لائچ کے بعد آل راؤنڈر مچل مارش نے کامیاب واپسی کی اور دھروو جریل اور واشنگٹن سندر کو آؤٹ کیا۔ انہوں نے پانچ اوورز میں 2 وکٹوں کے عوض 12 رنز دیے۔

بھارت کی امیدیں ریشبھ پینٹ اور نیتیش کمار ریڈی سے وابستہ تھیں، جنہوں نے 48 رنز کی سب سے بڑی شراکت داری قائم کی۔ پینٹ نے ایک خوبصورت سکپ کے ذریعے چھکا مارا، لیکن دونوں کھلاڑی زیادہ دیر تک ٹک نہ سکے اور بھارت چائے تک آؤٹ ہو گیا۔

پرتھ میں پہلے دن 17 وکٹیں،بمرا کاطوفانی اسپیل بھارت کو میچ میں واپس لے آیا
رشبھ پنت گرتے ہوئے پیٹ کمنز کی گیند پر سکوپ شاٹ کھیل رہے ہیں ۔ Getty Images

کمنز نے اپنے پہلے ریڈ بال میچ میں، جو نیوزی لینڈ کے خلاف مارچ میں تھا، اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن وہ مسلسل لمبائی نہیں تلاش کر سکے اور 15.4 اوورز میں 2 وکٹوں کے عوض 67 رنز دیے۔ ان کے دو وکٹوں میں پینٹ اور ریڈی شامل تھے، اور اس کارکردگی کے بعد کمنز خوش تھے۔ لیکن تھوڑی ہی دیر بعد وہ بومرہ کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔

آسٹریلیا دوسری اننگز کا آغاز 67 رنز 7 کھلاڑیوں کے نقصان سے دوبارہ شروع کرے گا ،جبکہ بھارت کو اس وقت 83 رنز کی رنز کی برتری حاصل ہے ۔

Leave a Comment