ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کی دوڑ دلچسپ مرحلے میں داخل: 4 ہفتوں میں 10ٹیسٹ اور 5 ٹیموں کا مقابلہ

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 کے فائنل تک پہنچنے کی دوڑ ایک دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ اگلے ماہ کے دوران ہونے والے دس اہم ٹیسٹ میچز یہ طے کریں گے کہ کن دو ٹیموں کے مابین فائنل کا سٹیج تیار ہوگا ۔

آئندہ سال کا فائنل جون میں لارڈز کے میدان میں ہوگا، اور اس وقت آسٹریلیا اور بھارت پوائنٹس ٹیبل پر پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔ مزیداری کی بات یہ ہے کہ یہی دو ٹیمیں 2023 کے فائنل میں بھی مدِمقابل تھیں۔ دیگر تین ٹیمیں – سری لنکا، نیوزی لینڈ، اور جنوبی افریقہ – بھی فائنل کی دوڑمیں شامل ہیں

فیصلہ کن میچز کی اہمیت

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے اس مرحلے کا اختتام فروری 2025 میں ہوگا، لیکن نومبر کے اختتام سے جنوری کے آغاز تک ہونے والے یہ میچز فیصلہ کریں گے کہ کونسی ٹیمیں فائنل میں صف بندی کریں گی ۔

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ پوائنٹس ٹیبل کی پانچ بہترین ٹیمیں ان میچز میں ایکشن میں ہوں گی، لیکن دو سیرز ایسی ہیں جن پر سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں وہ سیریز ہیں ایک  آسٹریلیا بمقابلہ بھارت اور دوسری سیریز ہے جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے درمیان ۔ ان سیریز کے نتائج اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ کون سی ٹیمیں آخری معرکےمیں آمنے سامنے ہوں گی۔

سیریز کا شیڈول

آسٹریلیا-بھارت: پانچ ٹیسٹ میچز کی سیریز

جنوبی افریقہ-سری لنکا: دو ٹیسٹ میچز کی سیریز

نیوزی لینڈ-انگلینڈ: تین ٹیسٹ میچز کی سیریز

نیوزی لینڈ کی ٹیم جو اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر  چھٹے نمبر پر موجود ہے اس کا مقابلہ  انگلینڈ سے ہوگا، وہ بھی فائنل میں اپنی جگہ بنانے کی ہر ممکن کوشش کرتے نظر آئے گی ۔

کون سی ٹیمیں کس طرح فائنل تک رسائی حاصل کر سکتی ہیں؟

آسٹریلیا

آسٹریلیا اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر 62.5 فیصد کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ بھارت کے خلاف گزشتہ دس سالوں میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہ جیتنے کے باوجود، اس بار ان کے پاس بہترین موقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بارڈر گواسکر ٹرافی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سے بھی بڑی جنگ قرار

اگر آسٹریلیا بھارت کو 1-4 یا اس سے زیادہ کے مارجن سے شکست دیتا ہے، تو وہ بغیر کسی مسئلے کے فائنل تک پہنچ سکتا ہے۔ تاہم، 3-2 کے مارجن سے فتح ان کے لیے کچھ مشکلات پیدا کر سکتی ہے، اور انہیں سری لنکا کے خلاف بھی جیت کی ضرورت ہوگی۔

بھارت

بھارت نے نیوزی لینڈ کے خلاف 0-3 کی شکست کے بعد اپنی پوزیشن کمزور کر لی ہے، لیکن وہ ابھی بھی دوسرے نمبر پر ہیں۔

اگر بھارت آسٹریلیا کو 1-4 کے مارجن سے شکست دے، تو ان کے فائنل تک پہنچنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔ تاہم، کم مارجن کی فتح انہیں دیگر ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنے پر مجبور کر سکتی ہے۔

سری لنکا

سری لنکا کو اب جنوبی افریقہ کے خلاف ایک مشکل سیریز کا سامنا ہے، لیکن 2019 میں ان کی 0-2 کی کامیابی انہیں اعتماد دے سکتی ہے۔

اگر وہ جنوبی افریقہ کو 0-2 سے شکست دے دیتے ہیں اور دیگر نتائج ان کے حق میں ہوتے ہیں، تو سری لنکا خود کو ٹاپ ٹو میں دیکھ سکتا ہے۔ تاہم، 1-1 کی ڈرا بھی انہیں امید دلا سکتی ہے، خاص طور پر اگر دیگر ٹیموں کے نتائج ان کے لیے سازگار ہوں۔

نیوزی لینڈ

نیوزی لینڈ کو انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنی ہے۔ اگر وہ یہ سیریز 0-3 سے جیتتے ہیں، تو ان کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔ لیکن اگر وہ ایک بھی میچ ہار جاتے ہیں، تو انہیں دیگر ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بارڈر-گواسکر ٹرافی: بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان حالیہ پانچ ٹیسٹ سیریز کا رزلٹ کیا رہا؟

جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ نے حال ہی میں بنگلہ دیش کو کلین سویپ کرکے اپنی پوزیشن مضبوط کر لی ہے۔ اگر وہ سری لنکا اور پاکستان کے خلاف اپنے تمام میچز جیت لیتے ہیں، تو ان کا پوائنٹس فیصد 69.44 ہو جائے گا، جو انہیں فائنل کے لیے مضبوط امیدوار بنا دے گا۔

Leave a Comment