نومنتخب آئی سی سی چیئرمین جے شاہ نے اپنے عہدے کا آغاز دبئی میں آئی سی سی ہیڈکوارٹرز کے دورے سے کیا۔
جے شاہ نے 5 دسمبر کو پہلی بار آئی سی سی چیئرمین کی حیثیت سے دبئی میں واقع ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے آئی سی سی بورڈ کے ڈائریکٹرز اور عملے سے ملاقات کی۔
اپنے دورے کے بعد جے شاہ نے کہا:
“یہ دورہ میرے آئی سی سی بورڈ کے ساتھیوں سے جڑنے کا ایک قیمتی موقع فراہم کرتا ہے، جہاں ہم نے اس شاندار کھیل کے مستقبل کے لیے ابتدائی روڈمیپ اور حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔”
انہوں نے مزید کہا، “مجھے ان محنتی آئی سی سی ٹیم کے ارکان سے مل کر خوشی ہوئی جو کرکٹ کو آگے بڑھانے کے لیے پس منظر میں انتھک محنت کر رہے ہیں۔”
جے شاہ نے اپنے اس دورے کو “پیداواری اور متاثر کن” قرار دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ کامیابی کا سفر ابھی شروع ہوا ہے۔
“جو کچھ میں نے دیکھا ہے، اس سے حوصلہ ملا، لیکن میں جانتا ہوں کہ یہ صرف آغاز ہے۔ کرکٹ کو بے مثال بلندیوں تک لے جانے کے لیے سخت محنت کا وقت آ گیا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر اس وژن کو حقیقت بنائیں گے۔”
آئی سی سی بورڈ کے نمائندوں نے دبئی میں نئے چیئرمین جے شاہ کا استقبال کیا۔
آئی سی سی بورڈ کے نمائندے، جن میں فاروق احمد، دیوجیت سیکیا، میرویس اشرف، جیوف ایلرڈائس، عمران خواجہ، جے شاہ، توونگا مکھلانی، مبشر عثمانی، شمی سلوا، راجر ٹوز، ڈاکٹر محمد عبدالسماد موساجی اور مہندا ولی پورم شامل ہیں، نے آئی سی سی ہیڈکوارٹرز میں نئے چیئرمین کا استقبال کیا۔اور گروپ فوٹو بنایا ،گروپ فوٹو میں پی سی بی چیئرمین محسن ننقوی شامل نہیں تھے ۔
آئی سی سی کے ڈپٹی چیئرمین عمران خواجہ نے بھی جے شاہ کے اسپورٹس کے لیے پرجوش وژن کی تعریف کی۔
عمران خواجہ نے کہا “بورڈ کی جانب سے میں مسٹر جے شاہ کو ان کے عہدے پر خوش آمدید کہتا ہوں اور ان کے دور کے لیے اپنی امیدوں کا اظہار کرتا ہوں،” ۔
“مسٹر شاہ کا وژن اور تجربہ آئی سی سی اور کھیل کو مستقبل کی طرف لے جانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ دورہ سب کے لیے بہت مفید ثابت ہوا، اور ہم ان کے ساتھ، ممبران اور آئی سی سی ٹیم کے ساتھ کامیابی حاصل کرنے کے لیے کام کرنے کے منتظر ہیں۔”
جے شاہ نے گریگ بارکلی کی جگہ لی ہے، جو 2020 سے آئی سی سی چیئرمین کے عہدے پر فائز تھے۔