چیمپئنز ٹرافی سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈایک بڑا فیصلہ کرنے جا رہا ہےاور یہ فیصلہ غیر ملکی کوچز کے حوالے سے ہونے جا رہاہے اس فیصلے کے تناظر میں جیسن گلیسپی کی نوکری کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔
پاکستان کرکٹ میں سے اکثر ایسی ڈرامائی اور چونکا دینے والی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں ۔تازہ ترین خبر یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی کوچنگ پالیسیوں کا دوبارہ سے ازسرنو جائزہ لینے جا رہاہے ، اور اگلے سال فروری میں ہونیوالی چیمپئنز ٹرافی سے کچھ ماہ پہلے غیر ملکی ہیڈ کوچز کو ہٹانے کا پروگرام بنالیاگیا۔
خبریں یہ ہیں کہ ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی جو اس وقت آسٹریلیا میں جاری وائٹ بال سیریز میں پاکستان کے عارضی ہیڈکوچ کی حیثیت سے ٹیم کے ساتھ ہیں کا معاہدہ قبل ازوقت ختم ہوسکتا ہے ۔ واضح رہے کہ پی سی بی کے سابق وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن کے ساتھ معاملات ٹھیک نہیں تھے ، جس کی وجہ سے ساؤتھ افریقا کے گیری کرسٹن گزشتہ ماہ اکتوبر میں اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے ۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی: آئی سی سی نے پاکستان نہ آنے کی بھارت سے تحریری وضاحتیں مانگ لیں
جیسن گلیسپی کو گیری کرسٹن کے مستعفی ہونے پر یہ پاکستان اور آسٹریلیا سیریز کی اسائمنٹ دی گئی تھی اب اطلاعات کے مطابق ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کا معاہدہ بھی قبل از وقت ختم ہو جائے گا اور بورڈ تمام فارمیٹس کے لیے نیا کوچ مقرر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو 22 سال بعد ون ڈے سیریز میں 2-1 سے شکست دی۔ 2002 کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب پاکستان نے آسٹریلیا کو اس کی سرزمین پر ون ڈے سیریز میں شکست دی تھی۔
سابق پاکستانی کرکٹرز پی سی بی کے ریڈار پر
پی سی بی کی اب ترجیحات تبدیل ہوگئی ہیں اب وہ مقامی کوچز کو ترجیح دے رہاہے تاکہ گراس روٹ لیول پر کام کرنیوالے کھلاڑیوں کو اوپر لایا جاسکے۔
پاکستان ٹیم کے دورہ زمبابوے کے دوران مقامی ہیڈ کوچ کی تقرری کا فیصلہ کیا جائے گا لیکن بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ میں مخصوص کرداروں کیلئے غیر ملکی کوچز کی خدمات حاصل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
موصولہ رپورٹس کے مطابق سابق آسٹریلوی فاسٹ بالر جیسن گلیسپی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سامنے اپنی کچھ شرائط رکھنا چاہ رہے تھے لیکن بورڈ کو گلیسپی کا رویہ غیر مناسب لگا اور اب بورڈ نے ان سے تعلق ختم کرنے کا فیصلہ کر لیاہے ۔ اگر ایساہوتا ہے تو یہ چیمپئنز ٹرافی سے قبل پاکستان کیلئے یہ ایک بڑا دھچکا ہوگا، کیونکہ قومی ٹیم وائٹ بال کوچ کے بغیر رہ جائے گی۔